رشتہ داروں کے حقوق/ صلہ رحمی

  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا فرمایا اور جب ان سے فارغ ہوگیا تو رحم (رشتہ داری) نے کھڑے ہوکر کہا یہ قطع رحمی سے پناہ مانگنے والے کا مقام ہے ۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا (اے رحم) کیا تم اس سے راضی نہیں ہو کہ میں اس سے ملوں گا جو تم سے ملیں گے اور ان سے تعلق نہ رکھوں گا جو تم سے تعلق نہ رکھے گا۔ رحم نے کہا کہ جی ہاں ضرور راضی ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے یہ تمہارا حق ہے پھر رسول کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم چاہو تو یہ آیات پڑھو (ترجمہ) قریب ہے کہ اگر تمہیں حکومت دی جائے تو تم زمین میں فساد پھیلاؤ اور اپنی رشتہ داریوں کو توڑ ڈالو، یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے پھر ان کو بہرا اور اندھا کردیا تو کیا وہ قرآن مجید میں غوروفکر نہیں کرتے کیا ان کے دلوں پر تالے پڑے ہوئے ہیں۔ (سورۃ محمد۴۷ آیت۲۴۔۲۲)

    (مسلم، کتاب البروالصلۃ)