علم کا بیان

  • حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: جو شخص علم دین حاصل کرنے کے لئے کسی راستہ پر چلتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اسے جنت کے راستوں میں سے ایک راستے پر چلا دیتے ہیں (یعنی علم حاصل کرنا اس کے لئے جنت میں داخلہ کا ایک سبب بن جاتا ہے)۔ فرشتے طالب علم کی خوشنودی کے لئے اپنے پروں کو بچھادیتے ہیں۔ عالم کے لئے آسمان و زمین کی ساری مخلوقات اور مچھلیاں جو پانی کے اندر ہیں سب کی سب دعائے مغفرت کرتی ہیں۔ بلاشبہ عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے چودہویں رات کے چاند کو سارے ستاروں پر فضیلت ہے۔ بلاشبہ علماء انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں اور انبیاء علیہم السلام دینار اور درہم (مال و دولت) کا وارث نہیں بناتے وہ تو علم کا وارث بناتے ہیں، لہذا جس شخص نے علم دین حاصل کیا اس نے (اس میراث میں سے) بھرپور حصہ لیا۔

    (ابوداوُ،کتاب العلم 3641)