اولاد کے حقوق

  • حضر ت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس کے تین لڑکے یا لڑکیاں مرگئے ایسے کہ جوانی کو نہیں پہنچے تھے تو اس کے لئے دوزخ سے بچانے کے لئے مضبوط قلعہ ہوگا ۔ سو ابوذرؓ نے کہا میں دو لڑکے آگے بھیج چکا ہوں (فوت ہوگئے) آپؐ نے فر مایا قلعہ ہونے کو دو بھی کافی ہیں۔ پھر ابی کعبؓ جو سب قاریوں کے سردار ہیں کہا کہ میں نے بھی ایک لڑکا آگے بھیجا ہے (مرگیا) ۔آپؐ نے فرمایا ایک بھی قلعہ ہوسکتا ہے مگر یہ قلعہ جب ہوگاکہ پہلے مرنے کے ساتھ ہی صبر کرے اور نہ چیخے چلائے نہ کپڑے پھاڑے۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب الجنائز 1061)