حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: تمہارے سامنے (آگے) اس قدر فتنے ہیں جسے تاریک رات کے حصے اس وقت آدمی صبح کے وقت مومن ہوگا اور شام کو کافر اور شام کو مومن ہوگا تو صبح کو کافر۔ اس وقت بیٹھنے والا کھڑے سے بہتر ہوگا اور کھڑا ہوا چلنے والے سے بہتر ہوگا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا۔صحابہ نے کہا تو آپؐ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا اپنے گھر کے ہوکر رہ جاؤ۔
(سنن ابی داوُ د ،جلد سوئم ،کتاب الفتن والملاحم 4262)