حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عنقریب ایک ایسا فتنہ ہوگا جب لیٹا ہوا شخص بیٹھے ہوئے سے بہتر ہوگا، بیٹھا ہوا کھڑے ہوئے سے بہتر ہوگا، کھڑا ہوا چلنے والے سے بہتر ہوگا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا وہ(حضرت ابوبکرؓ) عرض کرتے ہیں اے اللہ کے رسول! آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا جس کے پاس اونٹ ہو تو وہ اپنے اونٹ سے جاملے، جس کے پاس بکری ہو وہ اپنی بکری سے جاملے اور جس کے پاس زمین ہو وہ اپنی زمین سے جاملے، انہوں (ابوبکرہؓ) نے عرض کی کہ جس کے پاس ان میں سے کوئی چیز بھی نہ ہو (وہ کیا کرے؟) آپؐ نے فرمایا وہ اپنی تلوار کا قصد کرے اور اس کی دھار کو پتھریلی زمین پر دے مارے، پھر جس قدر استطاعت ہو بھاگ کر اس فتنہ سے بچ جائے۔
(سنن ابی داوُ د ،جلد سوئم ،کتاب الفتن والملاحم 4256)