حضرت معن بن یزید رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میرے والد حضرت یزید رضی اللہ عنہ نے کچھ دینار صدقہ کی نیت سے نکالے اور انہیں مسجد میں ایک آدمی کے پاس رکھ آئے (تاکہ وہ آدمی کسی ضرورت مند کو دے دے) میں مسجد میں آیا (اور میں ضرورت مند تھا اس لئے) میں نے اس آدمی سے وہ دینار لے لئے اور گھر لے آیا۔ والد صاحب نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی قسم! تمہیں تو دینے کا میں نے ارادہ نہیں کیا تھا۔ میں اپنے والد کو نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آیا اور یہ معاملہ آپ کے سامنے پیش کردیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:یزید! جو تم نے (صدقہ کی) نیت کی تھی اس کا ثواب تمہیں مل گیا اور معن! جو تم نے لے لیا، وہ تمہارا ہوگیا(تم اسے اپنے استعمال میں لاسکتے ہو)
( رواہ البخاری، باب اذا تصدق علی ابنہ وھولایشعر:1422)