نماز

  • حضرت انس بن حکیم الضیے ؒ بیان کرتے وہ زیاد یا بن زیاد سے خوف زدہ ہو کر مدینہ آئے تو ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ان کی ملاقات ہوئی انہوں نے کہا ’’مجھے اپنا نسب بیان کرو ‘‘تو میں نے نسب بیان کردیا تو انہوں نے فرمایا:اے نوجوان! کیا میں تجھ سے ایک حدیث بیان نہ کرو؟ وہ بیان کرتے میں نے کہا : اللہ آپ پر رحم فرمائے کیوں نہیں ! انس بیان کرتے ہیں میرا خیال ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے بیان کیا آپ نے فرمایا: قیامت کے روز لوگوں سے ان کے اعمال میں سب سے پہلے نماز کے متعلق باز پرس ہوگی۔ راوی کا بیان ہے ہمارا پروردگار فرشتوں سے فرمائے گا حالانکہ وہ سب کچھ جانتا ہے میرے اس بندے کی نماز کا جائزہ لو کیا اس نے درست اور مکمل پڑھا یا اس میں کوئی کمی کی تھی؟ اگر وہ مکمل ہو گی تو مکمل ہی لکھی جا ئے گی اگر اس میں کچھ کمی ہو گی تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا دیکھو کیا میرے بندے کے پاس نفل بھی ہیں اگر اس کے پاس نفل ہونگے تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا میرے اس بندے کے فرائض کو اس کے نوافل سے پورا کردو پھر تمام اعمال کا حساب اسی اصول کے مطابق لیا جائے گا۔

    (سنن ابی داوُد ، جلد اوّل، کتاب الصلوٰۃ) (864)