حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے (مرض الموت میں) اپنے حجرہ کا پردہ اٹھایا ۔ لوگ حضرت ابو بکر صدیقؓ کے پیچھے صف باندھے کھڑے ہوئے تھے۔ آپؐ نے فرمایا اے لوگو! اب نبوت کی بشارت میں سے صرف اچھے خواب باقی رہ گئے ہیں جنہیں مسلمان دیکھے یا اسے دکھایا جائے اور تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ مجھے رکوع اور سجدہ میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے تو اپنے ربّ کی بڑائی بیان کرو (یعنی سبحان ربی العظیم) کہو اور سجدہ میں دعا کی خوب کوشش کرو اُمید ہے کہ تمہاری دُعا قبول ہوگی۔
(مسلم ، کتاب الصلوٰۃ) (مسلم ، کتاب المَسَاجِدِوَمَوَاضِعِ الصّلوٰۃ )