تقدیر

  • ابن دیلمی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے میں نے ابی کعب رضی اللہ عنہ سے عرض کیا میرے دل میں تقدیر کے متعلق کچھ شکوک و شبہات ہیں مجھے حدیث بیان کریں تاکہ اللہ رب العزت میرے دل کے شکوک و شبہات کو ختم کردے۔ ابی بن کعبؓ نے کہا۔ اگر اللہ عزوجل تمام آسمان اور زمین والوں کو عذاب میں گرفتار کرے تو ان کو عذاب میں گرفتار کرنے سے اللہ تعالیٰ ظالم نہیں ہوگا اور اگر ان سب پر اپنی رحمت نازل فرمائے تو اس کی رحمت ان کے لئے ان کے اعمال سے بہت بہتر ہوگی اور اگر تم احد پہاڑ کے برابر اللہ کی راہ میں خرچ کرو تو اللہ تم سے اس کو قبول نہیں کرے گا۔ جب تک کہ تمہارا تقدیر پر ایمان نہ ہو اور تمہیں یقین کرنا چاہئے کہ جو خوشی یا غمی تمہیں ملی ہے وہ تمہاری تقدیر میں نہیں لکھی ہوئی تھی۔ اگر تم اس حالت میں مرجاؤ کہ تمہارا تقدیر پر ایمان نہ ہو تو یقیناًجہنم میں جاؤ گے۔ پھر میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس گیا انہوں نے بھی یہی جواب دیا پھر میں حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تو انہوں نے بھی یہی جواب دیا پھر میں زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس گیا انہوں نے بھی آپؐ کی یہی حدیث بیان کی۔

    (مشکوۃ ، باب الایمان بالقدر۱۸)