جمعہ کا بیان

  • عطاء الخراسانی اپنی زوجہ ام عثمان کے آزاد کردہ غلام سے روایت کرتے ہیں کہ اس غلام نے کہا میں نے علی رضی اللہ عنہ کو کوفہ میں منبر پر یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو شیاطین صبح صبح اپنے جھنڈے لے کر بازاروں میں آجاتے ہیں اور لوگوں کو دوسرے کاموں میں مشغول کر کے جمعہ سے دیر کرادیتے ہیں اور فرشتے بھی صبح صبح آکر مسجدکے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں پس وہ پہلی ساعت (گھڑی) اور دوسری ساعت میں آنے والوں شخص کو لکھتے جاتے ہیں یہاں تک کہ امام (خطبہ کے لئے ) تشریف لے آتے ہیں ۔پس جب کوئی شخص ایسی جگہ بیٹھتا ہے جہاں وہ امام کو سننے کے ساتھ دیکھ بھی سکتا ہے اور اس دوران اس نے خاموشی اختیار کی اور کوئی فضول کا م بھی نہیں کیا تو اسے اجر کے دو حصے ملتے ہیں اگر وہ اتنی دور بیٹھتا ہے کہ جہاں سے وہ سُن نہیں سکتا لیکن وہ پھر بھی خاموش رہتا ہے اور کوئی فضول کام نہیں کرتا تو اسے اجر و ثواب کا ایک حصہ ملتا ہے۔ اگر وہ ایسی جگہ بیٹھا ہے جہاں وہ (امام کو ) سننے کے ساتھ ساتھ دیکھ بھی رہا ہو لیکن وہ فضول کام کرے اور خاموش بھی نہ رہے تو اسے گناہ کا ایک حصّہ ملتا ہے اور جو شخص اپنے ساتھ والے سے کہے خاموش ہو جا خاموش ہو جا اس نے فضول کا م کیا اور جس نے فضول کام کیا اسے جمعۃ المبارک کا کچھ بھی ثواب نہیں ملے گا پھر اس کے آخرپر کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسے فرماتے ہوئے سُنا۔

    (سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب الصلوٰۃ (1051