حضرت ابو حفصہ بیان کرتے ہیں کہ عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے سے فرمایا۔اے میرے بیٹے تم ایمان کی حقیقت نہیں پاسکتے یہاں تک کہ تم یقین کرلو کہ تم کو جو (راحت یا تکلیف) پہنچی ہے وہ تم سے ٹل نہیں سکتی تھی اور جو تم سے ٹل گئی ہے وہ تمہیں مل نہیں سکتی تھی میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم پیدا کیا تو اسے کہالکھو اس نے عرض کی: میرے پروردگار! میں کیا لکھوں؟ فرمایا: ہر چیز کی تقدیر لکھو حتی کہ قیامت قائم ہوجائے۔ اے میرے بیٹے میں نے رسولؐ کو فرماتے سنا ہے کہ جو شخص اس عقیدہ (تقدیر) کے علاوہ (کسی اور عقیدہ پر) فوت ہوا تو وہ مجھ میں سے نہیں۔
(ابوداوُ د)(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب السنۃ 4700)