حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا بلالؓ مجھ سے کہہ(مجھے بتاؤ) تو نے اسلام کے زمانے میں سب زیادہ اُمید کا کونسا نیک کام کیا ہے کیونکہ میں نے بہشت میں اپنے آگے تیرے جوتوں کی پھٹ پھٹ کی آواز سنی ، حضرت بلالؓ نے عرض کیا کہ میں نے تو اپنے نزدیک اس سے زیادہ اُمید کا کوئی کام نہیں کیا کہ جب میں نے رات یادن میں کسی وقت بھی وضو کیا تو میں اسی وضو سے (نفل) نماز پڑھتا رہا جتنی میری تقدیر میں لکھی گئی تھی۔
(بخاری ، جلد اوّل، کتاب التہجد، حدیث نمبر 1083 )