حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے (اپنی بہن ) اسماء سے ایک ہار مانگ کر لیا وہ گرگیا۔تو آنحضرت ﷺ نے ایک شخص (اسید بن حضیر) کو اس کے ڈھونڈنے کے لئے بھیجا اس کو وہ ہار مل گیا تو نماز کا وقت آگیا انہوں نے (بے وضو) نماز پڑھ لی ۔پھر آنحضرت ﷺ سے اس کا شکوہ کیا تب اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت اُتاری۔ اسید بن حضیرؓ کہنے لگے عائشہؓ! اللہ تم کو اچھا بدلہ دے۔ قسم خدا کی تم پر جب کوئی ایسی بات آن پڑی جس کو تم برا سمجھتی تھیں تو اللہ نے اس میں خود تمہارے لئے اور سب مسلمانوں کے لئے بہتری کی۔
(بخاری ، جلد اوّل، کتاب التیمم حدیث نمبر 327 )