حضرت سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جس سال خیبر فتح ہوا تو وہ آنحضرت ﷺ کے ساتھ نکلے جب صہباء میں پہنچے جو خیبر کے نشیب میں (مدینہ کی طرف) ایک مقام ہے وہاں آپؐ نے عصر کی نماز پڑھی پھر توشے منگوائے تو فقط ستو آیا (اور کوئی کھانا نہ آیا) آپؐ نے حکم دیا وہ بھگویا گیا پھر آپؐ نے کھایا اور ہم نے بھی کھایا ۔اس کے بعد مغرب کی نماز کے لئے کھڑے ہو ئے۔ آپؐ نے کلی کی اور ہم نے کلی کی پھر نماز پڑھائی اور وضو نہ کیا۔
(بخاری ،جلد اوّل، کتاب الوضوء، حدیث نمبر 207 )