حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا میرے صحابہ کرامؓ کی عزت کرو، یہ لوگ تم میں بہتر ہیں۔ پھر وہ لوگ بہتر ہیں جو ان کے قریب (زمانہ کے) ہیں پھر وہ لوگ بہتر ہیں جو ان کے قریب ہیں۔ پھر جھوٹ عام ہوجائے گا یہاں تک کہ ایک آدمی قسم اٹھائے گا حالانکہ اس سے قسم اٹھوائی نہیں جائے گی، وہ خود گواہی دے گا جبکہ اس سے گواہی طلب نہیں کی جائے گی۔ خبردار، جس آدمی کوجنت محبوب ہے، وہ جماعت کے ساتھ ملا رہے۔ کیونکہ شیطان اکیلے (جماعت سے الگ رہنے والے) آدمی کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ شیطان 2 آدمیوں سے (ان کے اتحاد کی بدولت) دور ہوجاتا ہے اور کسی آدمی کو اجنبی عورت کے ساتھ تنہا نہیں ہونا چاہئے کیونکہ شیطان ان کے ساتھ تیسرا ہوتا ہے۔ اور جس آدمی کو اپنی نیکی پسند آتی ہے اور اپنی برائی سے غم زدہ ہوجاتا ہے تو وہ ایماندار ہے۔
(نسائی)