صحابہ کرام کی فضیلت

  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ کی راہ میں جوڑا (دو روپیہ یا دو کپڑے یا اور کوئی چیزیں) خرچ کرے گا اس کو (فرشتے) بہشت کے دروازوں سے پکاریں گے۔ خدا کے بندے یہ دروازہ اچھا ہے۔ پھر جو کوئی مجاہد ہوگا وہ جہاد کے دروازے سے بلایا جائے گا۔ جو زکوٰۃ دینے والا ہوگا وہ زکوٰۃ کے دروازے سے بلایا جائے گا۔ حضرت ابوبکرؓ نے یہ سن کر عرض کیا میرے ماں باپ آپ ﷺ پر صدقے یا رسول اللہ ﷺ اگر کوئی ان دروازوں میں سے کسی ایک دروازے سے بھی بلایا جائے تو کوئی حرج نہیں لیکن کوئی ایسا بھی ہوگا جوان سب دروازوں سے بلایا جائے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں ایسے لوگ بھی ہوں گے اور مجھے امید ہے تم ان لوگوں میں ہوگے۔

    (بخاری ، جلد اول کتاب الصوم، حدیث نمبر 1779)