حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ اپنی اس بیماری میں جس میں انتقال فرمایا ایک کپڑے سے اپنا سر باندھے ہوئے باہر نکلے پھرمنبر پر بیٹھے اللہ کی تعریف بیان کی اور اس کی ثناء ۔پھر فرمایا لوگوں میں کسی کا احسان اپنی جان اورمال سے مجھ پر ابوبکر بن ابی قحافہؓ سے زیادہ نہیں ہے اور اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا (جانی دوستی اللہ کے سواکسی سے نہیں ہوسکتی ) مگراسلام کی دوستی یہ ( کیا کم ہے) بہت اچھی ہے۔ دیکھو اس مسجد میں جتنی کھڑکیاں ہیں سب بند کر دو ابوبکرؓ کی کھڑکی رہنے دو۔
(بخاری، جلد اول کتاب، الصلوٰۃ، حدیث نمبر 451)