حرام رزق

  • حضرت لقمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا حلال ظاہر ہے اور حرام بھی ظاہر ہے ان کے درمیان کچھ امور مشتبہ ہیں جو شخص ان سے بچا اس نے اپنے دن اور اپنی عزت کو محفوظ کرلیا اور جس شخص نے مشکوک کو اختیار کیا اس آدمی کے حرام میں مبتلا ہونے کا امکان ہے جس طرح کوئی شخص کسی چراگاہ کی سرحد کے گرد جانور چرائے ،ممکن ہے کہ وہ جانور (دوسرے کی) چراگاہ میں بھی چرلیں۔ یاد رکھو اللہ تعالیٰ کی حدود اس کی حرام کردہ چیزیں ہیں اور سنو جسم میں گوشت کا ایک ایسا ٹکڑا ہے اگر وہ ٹھیک ہوجائے تو پھر پورا جسم ٹھیک رہتا ہے اور اگر وہ بگڑ جائے تو پورا جسم بگڑ جاتا ہے اور وہ گوشت کا ٹکڑا دل ہے۔

    (مسلم ، کتاب الربا )