امانت داری

  • حضرت ابو وائل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت بشر بن عاصم رضی اللہ عنہ کو (قبیلہ) ہوازن کے صدقات (وصول کرنے کے لئے) عامل مقرر فرمایا لیکن حضرت بشر نہ گئے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی ان سے ملاقات ہوئی۔ حضرت عمر نے ان سے پوچھا تم کیوں نہیں گئے کیا ہماری بات کو سننا اور ماننا تمہارے لئے ضروری نہیں ہے؟ حضرت بشر نے عرض کیا کیوں نہیں لیکن میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جسے مسلمانوں کے کسی کام کا ذمہ دار بنایا گیا اسے قیامت کے دن لاکر جہنم کے پل پر کھڑا کردیا جائے گا (اگر ذمہ داری کو صحیح طور پر انجام دیا ہوگا تو نجات ہوگی ورنہ دوزخ کی آگ ہوگی)۔

    (بخاری، اصابہ)