حضرت ابوالاحوص ؒ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے باپ سے روایت کی کہ ان کے باپ نے نبی کریم ﷺ سے عرض کی یارسول اللہ ﷺ کوئی شخص ایسا ہے میں سفر میں ان کے پاس سے گزرتا ہوں میری میزبانی اور میری ضیافت نہیں کرتا پھر وہ میرے پاس سے گزرتا ہے میں اس سے بدلہ لوں( یعنی میں بھی اس کی میزبانی نہ کروں) آپ ﷺ نے فرمایا نہیں تو اس کی میزبانی کر۔ راوی نے کہا نبی کریم ﷺ نے مجھے میلے کپڑوں میں دیکھا اور پوچھا کیا تیرے پاس مال ہے؟ میں نے عرض کی اللہ تعالیٰ نے مجھے ہر قسم کا مال دیا ہے اونٹ، بکریاں آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر چاہئے کہ تجھ پر دیکھا جائے( یعنی مال کا اثر کپڑوں کی سفیدی اور زینت سے)۔
(جامع ترمذی، جلد اول باب البر والصلۃ :2006)