جہاد فی سبیل اللہ

  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسولؐ ایک شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور وہ اس کے ذریعے دنیا کا مال و متاع چاہتا ہے (اس کے بارے کیا حکم ہے؟) پس نبی ﷺ نے فرمایا اس کے لئے کوئی اجر نہیں۔ لوگوں کو یہ بات بہت گراں گزری تو انہوں نے اس شخص سے کہا رسول اللہؐ کے سامنے وہی بات دوبارہ پیش کرو، شائد تم انہیں وہ بات سمجھا نہیں پائے۔ پس اس شخص نے عرض کی۔ اے اللہ کے رسولؐ اگر کوئی شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرنا چاہتا ہے اور وہ اس کے ذریعے دنیا کا مال و متاع چاہتا ہے ۔آپؐ نے فرمایا اس کے لئے کسی قسم کا کوئی اجر نہیں۔ تو لوگوں نے اسے پھر کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے پھر سے اپنا مدعا بیان کرو۔ پس اس نے آپؐ سے تیسری بار دریافت کیا تو آپؐ نے اسے یہی فرمایا کہ اس کے لئے کسی قسم کا کوئی اجر نہیں۔

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجہاد 2516)