جہاد فی سبیل اللہ

  • حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین اشخاص کو جنت میں داخل فرمائے گا۔ ا۔ تیر بنانے والا جو حصول ثواب کی نیت سے بناتا ہے۔ ۲۔تیر چلانے والا۔ ۳۔اور تیر انداز کو تیر مہیا کرنے والا (پکڑنے والا )۔آپؐ نے فرمایا تیر اندازی کرو اور گھڑ سواری کرو، گھڑ سواری کی نسبت تیر اندازی مجھے زیادہ پسند ہے ۔ تین چیزیں کھیل میں شمار ہوتی ہیں۔ ۱۔اگر کوئی شخص گھوڑے کو سکھاتا اور سدھاتا ہے۔ ۲۔اپنی بیوی سے کھیل کود، چھیڑ چھاڑ کرتا ہے۔ ۳۔اپنے تیر کمان سے تیر اندازی کرتا ہے ۔جس شخص نے تیر اندازی سیکھی اور پھر اسے غیر اہم سمجھ کر ترک کردیا تو وہ تو ایک نعمت تھی جو اس نے ترک کردی یا یہ کہا اس نے کفران نعمت کیا۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب الجہاد 2513)