حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ام خلاد نامی عورت نقاب کئے ہوئے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اپنے مقتول (شہید) بیٹے کے بارے میں دریافت کر رہی تھی پس نبی ؐ کے بعض اصحاب نے کہا آپ اپنے (شہید ہونے والے) بیٹے کے بارے میں پوچھ رہی ہیں اور (اتنی مصیبت اور غم کے باوجود) آپ نقاب کئے ہوئے ہیں اس (عظیم خاتون) نے کہا اگر میرا لخت جگر جدا ہوگیا تو میں اپنے حیاء کے دامن کو تو نہیں چھوڑوں گی پس رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تیرے بیٹے کے لئے دو شہیدوں کا اجر ہے اس نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ یہ کیوں؟ آپؐ نے فرمایا کیونکہ اسے اہل کتاب نے قتل (شہید ) کیا ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم، کتاب الجہاد (2488