بدعت

  • حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم ﷺ نے ہماری امامت کروائی۔ پھر آپ ﷺ نے ہمیں بڑا موثر وعظ فرمایا جس سے آنکھیں اشک بار ہوگئیں اور دل خوفزدہ ہوگئے۔ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ یہ تو آپ کا الوداعی وعظ معلوم ہورہا ہے، آپ ﷺ ہمیں کوئی وصیت فرمادیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ تم اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو اور امیر کی بات سنو اور اطاعت کرو اگرچہ وہ حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو پس تم میں سے جو آدمی میرے بعد زندہ رہا وہ بہت زیادہ اختلافات دیکھے گا پس تم میری اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت کو تھامے رکھو۔ ہر سنت کو مضبوطی سے پکڑو اور اپنے آپ کو دین میں نئے کام ایجاد کرنے سے بچاؤ۔ ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے (اور ہر گمراہی دوزخ میں لے جانے والی ہے)۔

    (ابوداوُد، ترمذی، ابن ماجہ)